حضرة ابو بكر سلطنتیں

tree.jpg

Introductions and explications of the families, clans, and tribes from the lineage of Abu Bakr Al-Siddiq (RA) of the Bani Taim (Taym) branch from the tribe of Quraish (Quraysh) in Mecca (Mekka) and the Prophet Muhammad's (PBUH) greatest companion, the first Caliph of the four rightly guided Caliphs.

  • مصر


    خاندان ابوبکر صدیق کا حجاز سے ماوراءصرف مصر سے  تعلق تھا، یہیں پر جناب حضرت محمد بن ابوبکر جو کہ خاندان کے فرزند وحید تھے ان کی وفات ہوئی،  اور بنو صدیق نے صدیوں تک صرف مصر ہی کی طرف اپنا رخ رکھا، چنانچہ ہاشم بن ابوبکر الکوفی قاضی بن کر یہاں تشریف لائے،  بنی طلحہ الدراہم اور بنی محمد بن ابوبکر فاطمیوں کے زمانے میں مصر کو اپنا ٹھکانہ بنا کر قیام پذیر ہوئے،  اہل علم کے مطابق اس خاندان کے واضح نام و نسب کے مالک حضرات بھی مصر میں تشریف لائے اور قیام فرمایا، جن میں خاندان ...

    مزید پڑھ »
  • شبه الجزيرة العربية


    ثانی اثنین میں ایک ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم تھے تو دوسرےہمارے جد امجد جناب ابوبکر صدیق تھے، وہاں سے مدینہ طیبہ کی پاک سرزمین کی طرف بڑھے،  جہاں پر اس بیت بکری نے قرار پایا اور بکری خاندان وہیں پلا بڑھا، مکہ سے نکلنے والا یہ خاندان ہر سوئے عالم میں روشن کرن کی مانند پھیل گیا۔

    انہی کی نسل سے تھے مدینہ کے فقیہ جناب قاسم بن محمد بن ابوبکر  اور ان کے صاحبزادے عبدالرحمن الفقیہ،  ان میں سے تھے جناب طلحہ الدراہم  اور ان کے فرزند محمد جو حضرت عمر بن عبدالعزیز کے زمانہ خلافت میں ...

    مزید پڑھ »
  • الشام، وتركيا


    سرزمین شام جوکہ روز اول ہی سے مبارک سرزمین ہے اور اللہ کے نیک بندے ہمیشہ سے اسی کی طرف کھچے جاتے ہیں، چنانچہ سلالہ بکریہ میں پہلی شخصیت جو اس سرزمین پہ تشریف لائی وہ جناب عبدالرحمن الفقیہ بن قاسم بن محمد بن ابوبکر تھے، انہوں نے حلب، قسطون اور معرہ  النعمان کو اپنی آماجگاہ بنایا۔

    اسی مبارک خاندان کی لڑی تھے مشہور عالم دین جناب  ابن الوردی جو کہتے ہیں(ترجمہ:میں اللہ کا بے شکر گزار ہوں کہ میرا نسب حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے جا ملتا ہے۔) کچھ ہی عرصہ میں ان ...

    مزید پڑھ »
  • عراق


    عراق کی سرزمین سے قبائل بنو بکر کا تعلق بہت پرانا تھا کہ یہ ان کا اولین رخ تھا، چنانچہ عراقی علاقوں سے مصر میں آکر آباد ہونے والے بنو بکر قبائل میں سے کنانہ کے حصے میں آئے جناب قاضی ہاشم بن ابو بکر جنہوں نے مصر میں قیام کیا۔

    اسی طرح عراق کے علاقے میں بنو الجوزی اپن دینداری اور علمی نسبت کی وجہ سے معروف ہیں ، اور سہروردیہ اپنی علمی اور تصوف سے وابستگی کی وجہ سے جانے پہچانے جاتے ہیں، یہ لوگ کوفہ ، بصرہ، بغداد، اربیل اور موصل میں صدیوں سے آباد ...

    مزید پڑھ »
  • السودان وشرق أفريقيا


    ہر محراب کے نیچے ایک شیخ ہے بنی بکر میں سے، یہ ضرب المثل مشہور ہے سوڈان میں،  حضرت ابوبکر صدیق کا خاندان علم کا گہوارہ ہے جہاں کہیں بھی ہو اور جس حال میں ہوں۔

    مصر  اور اس کے نشیب وفراز سے ہوتے ہوئے آل صدیق کے بزرگ سوڈان کی وادیوں تک جا پہنچے، چنانچہ وہ وہاں آباد ہوئے اور کھیتی باڑی کی اور وہی یہاں کے مشائخ بنے اور انہیں میں سے بعض شہری زندگی اختیار کرگئے اور بعض دیہاتی۔

    یمن اور حجاز کے ساحلی علاقوں سے ان کے قافلے  پیدل اور سوار کو لے کر ...

    مزید پڑھ »
  • شمال افريقيا


    بادشاہ پر کون سا بادشاہ ہے یہ بنا تخت و تاج کے؟ جی ہاں ان کے علم کے زیور سے آراستہ ہونے کے بعد تیونس کی سرزمین پر اعلان کردیا گیا کہ اب سے  سلطان محرز بن خلف بکری ہے۔

    یہ ان اوائل بکریین میں سے ہیں جو افریقہ کے شمالی علاقوں میں آکر آباد ہوئے، یہ بنی ہلال کے قائد  ابو العالیہ معمر بن سلیمان المجاہد  اور ان کے بیٹے ابو سماحہ کی مغربی علاقوں کی  طرف ہجرت سے پہلے کی ہے۔

    ان کی اولاد میں: شیخ عبدالقادر بن محمد اور جناب احمد المجدوب  ہیں، یہ ...

    مزید پڑھ »
  • بلاد فارس والهند ووسط وجنوب شرقي آسيا


    جیساکہ ابتدا میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کو خلافت راشدہ سے نوازا گیا اسی طرح ان کی اولاد کی بھی مملکت اسلامیہ کے اطراف میں ایک مکمل سلطنت تھی ، جو کہ ہندوستان کے علاقے حیدر آباد میں تھی، جہاں پر ان کا حکم تقریبا دو صدیوں تک رہا۔

    پھر دیگر سلطنتوں کی طرح اس کو بھی زوال آگیا، لیکن ان کے اثرات ابھی تک ختم نہیں ہوئے، چنانچہ ان کی علم و معرفت کا دریا بہہ رہا ہے آج تک، زیادہ دور نہ جائیں، دیوبند کے جامعہ دارالعلوم ہی کو دیکھ لیں جس کو برصغیر ...

    مزید پڑھ »
  • الأندلس وأوروبا والاماكن الاخرى


    اندلس، کھو جانے والا جنت نظیر ٹکڑا، جہاں غرناطہ، حمراء، طلیطلہ، قرطبہ اور بلنسیہ ہیں جو آل صدیق کی پہلی قیام گاہ تھا، سمجھ میں یہ بات آئی کہ دنیا ئے اسلام کا کوئی حصہ ایسا نہیں جہاں صدیقی خاندان کے فرزندوں نے سفر نہ کیا ہو اور اپنا فیض نہ پھیلایا ہو۔

              دور دراز علاقے سے ہمیں اپنی قوم کی دوچند باتیں ہی پتہ چل سکیں لیکن اس بات کے لیے کافی ہیں کہ جس سے  ان درویش صفت لوگوں علمی و عملی حیثیت کا پتہ چلتا ہے، وہ لوگ اس دور میں بھی کسی مجہول کی ...

    مزید پڑھ »