افتتاحی کلمہ : جناب احمد فرغل صاحب،جنرل سیکٹری آف مشیخہ سجادہ بکریہ

IMG--WA0002.jpg

تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں، اور درود و سلام ہو جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر کہ جن کے بعد کوئی نبی نہیں، اور ان کے انصار و صحابہ پر ، بعد ازاں اللہ تبارک و تعالی فرماتے ہیں، بسم اللہ الرحمن الرحیم ترجمہ: آپ کہہ دیجیے کہ اللہ کے فضل اور رحمت پر خوش ہو  جاؤ ، یہ اس سے بہتر ہے جس کو تم جمع کرتے ہو۔

آ ج کا دن خوشی کا دن ہے، رحمت کا دن ہے، تعلق جوڑنے اور بڑھانے کا دن ہے، صلہ رحمی کا دن ہے، اور  دنیا کے ہرکونے میں جہاں پر لا الہ الا اللہ کی صدا بلند ہو، وہاں وہاں اپنے عزیزوں سے ہر خوشی اور غم میں رشتہ ناتہ مضبوط کرنے کا دن ہے۔   اللہ تبارک و تعالی کو منظور تھا کہ حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی نسل مبارک اسلامی دنیا کے کونے کونے میں پھیل جائے، اور اللہ ہی کےفضل و کرم سے وہ سب لوگ اہل اسلام اور باعزت ہیں، جیساکہ ان کے اجداد تھے، تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔

عربوں کا مقولہ ہے کہ صبح ہوتے رات کو چلنے والوں کی تعریف کی جاتی ہے اور ان سے رات بھر نہ سونے کی اثرات مٹ جاتے ہیں۔ کیا سچ کہا ہے، بنو ابوبکر صدیق بھی ایک لمبے سفر کے بعد اپنے خواب اور امیدیں لیے کہ وہ پھر سے جمع ہو جائیں جبکہ ان کو معیشت ، زبان، اور احوال کے امتیازات نے آگھیرا ہے، اللہ ان کی اس دیرینہ خواہش کو پورا فرمائے، اللہ رب العزت نے ہمارے جمع ہونے کی ایک صورت اس ویب سائٹ کی شکل میں بنائی ہے، جہاں ہم اپنے عزیزوں سے مشرق و مغرب میں ہونے کے باوجود رابطے میں رہ سکتے ہیں، اللہ کا شکر ہے، جس پاک ذات نے ہمارے ماتحت اس کو بنایا ورنہ ہم قریب ہونے والے نہ تھے  اور بے شک ہم سب کو اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔

          ارض مصر میں مشیخۃ السجادہ البکریہ کئی دہائیوں سے آل صدیق کے لیے پلیٹ فارم کے طور پر کام کر رہی ہے، بنو صدیق کے لیے اس کی مثال ایسی ہے جیسے مسلمانوں کے لیے خلافت کی، اللہ کا شکر کہ یہ ابھی تک اپنا فریضہ ادا کررہی ہے،  جناب شیخ احمد بن شیخ محمد کوبلائی بن سید احمد اور خان بن سیدہ زکیہ بنت شیخ عبدالباقی آفندی البکری ، جوکہ بنو بکر کے سادات  اور صوفیہ کے مشائخ  اور اشراف مصر کے نقبا   میں سے تھے۔ آپ سید  علی آفندی بکری جو کہ آل حسین اور آل عمر بن الخطاب اور آل بنی مخزوم سے نسب میں جاملتے ہیں، اپنی قوم کی دیرینہ رغبت کہ وہ اس فرقت کے بعد دوبارہ جمع ہوسکیں، تو انہوں نے سیکٹریٹ بنائی، جس کے لیے نسب کی تحقیق کی کمیٹی بنائی گئی، جہاں صدیقی بکری لوگوں کے نسب اور علما و صلحا اور مصر و مراکش ، سوڈان و مشرق اور قرن افریقی اس کے بعد ملک شام و حجاز ، یمن اور جزیرہ ٔ عرب  نیز پاکستا ن اور فرانس تک کے سب اہل سادات یہاں جمع ہوسکیں گے، اللہ کے رحمت سے یہ پہلا قدم  تھااس اجتماع مبارک کا۔

          آج ہم دوسرا قدم اٹھانے جارہے ہیں ، یہاں ہم ایک عالمی اور جامع الیکٹرک منصوبہ ترتیب دے رہے ہیں، دنیا آج فضائی اور الیکٹرونک اور جہاز کی بات کر رہی ہے، جہاں ہم بنو صدیق بھی اس دور میں کیسے پیچھے رہ سکتے تھے، یہ ایک بہت بڑا منصوبہ ہے جو تین زبانوں میں اپنی معلومات نشر کرے گی، یعنی عربی، اردو اور انگلش میں۔ یہ وہ تین زبانیں ہیں جن میں دنیا کے مختلف علاقوں میں آل صدیق گفتگو کرتے ہیں۔ عرب دنیا میں عراق ، شام، جزیرہ عرب، مصر ، سوڈان ، مشرق، قرن افریقی، شمال افریقی میں سب آل صدیق عربی بولتے ہیں، جبکہ باکستان اور شمالی ہندوستان میں اردو، بنگلادیش ، نیپال میں اردو اور انگلش، چنانچہ ان کے افادہ و استفادہ کے لیے ، تاکہ وہ ہمارے ساتھ شریک ہوسکیں ، اور رابطہ قائم کیا جاسکے ہم نے ان زبانوں کا اہتمام کیا ہے، اللہ تعالی فرماتے ہیں: ترجمہ: اے لوگو! ہم نے تم کو مرد اور عورت بنایا اور تمہارے مختلف قبائل بنائے تاکہ تم آپس میں ایک دوسرے سے تعارف کراسکو، اللہ کے ہاں معزز وہی ہے جس نے زیادہ تقوی اختیا ر کیا، بے شک اللہ بڑے علم  والے اور خبر رکھنے والے ہیں۔

جیسا کہ حق کےلیے لوگ ہیں اسی طرح قابل فخر اور عزت کے کاموں کے لیے بھی لوگ ہوتے ہیں، عرب شاعر ابو طیب المتنبی کہتے ہیں:

مردکے عزم کے بقدر اس کو بڑے کام پیش آتے ہیں اور اہل کرم کے کرم کے بقدر ان کا اکرام کیاجاتاہے۔

چھوٹے کی نظر میں اس کے چھوٹے کام کی بڑی اہمیت ہوتی ہے، جبکہ بڑے کی نظر میں اس کے بڑے کام بھی چھوٹے ہوتے ہیں۔

اللہ کے فضل اور آل صدیق کے کار خیر کو بائیں ہاتھ سے بھی چھپا کر رکھنے والے حضرات کے عزم و ارادے کی بدولت یہ عظیم منصوبہ اپنے آغاز کو جارہا ہے،  اس کے لیے بہت ساری محنت ، لگن ، مال ا ور وقت درکار ہے، ان سب کا میری  اور آل صدیق کے ہر  فرد کی طرف سے شکریہ، اللہ سے دعا ہے کہ اس کو کامیابی سے ہم کنار فرمائے اور صلہ رحمی کا سبب اور خیر میں تعاون کا ذریعہ بنائے۔ ترجمہ: اور نیکی اور فلاح میں تعاون کرو ایک دوسرے کے ساتھ، نہ کہ گناہ و عدوان میں، اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ سخت سزا دینے والا ہے۔

اے اللہ ہم کو تقوی نصیب فرما، ہم کو اپنے ، شیاطین انس و جن کے شرور سے محفوظ فرما، اے اللہ تو پاک ہے، تیرے سوا کوئی الہ نہیں، ہمارے پیارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کو رحمت اور سلامتی نازل فرما۔

میری دعاہے کہ مسلمانو ں اور آل صدیق کے لیے بطور خاص  پورا سال مبارک اور خیر والا ہو، رمضان کی آمد کی مبارک ہو، اللہ ہماری نیکی اور عبادت کو قبول فرما۔

کاتب: احمد فرغل الدعباسی البکری

جنرل سیکٹری آف سجادہ بکریہ

صدر کمیٹی برائے نسب نامہ

ضلع قنا ، صعید مصر

۱ رمضان ۱۴۳۸ بمطابق ۱۶ مئی ۲۰۱۷